About Me

My photo
Peshawar Based Journalist And Lecturer Of Media Studies

Friday, September 4, 2009

صوبہ سرحد میں شرپسند کے ساتھ روابط رکھنے والوں کا ڈیٹا کلیکشن شروع

مرکزی حکومت نے شدت پسندوں کے ساتھ روابط رکھنے والے سرکاری ملازمین کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لئے خصوصی سیل قائم کردیا ہے جس کے لئے حساس اداروں کو ایسے عناصر کی لسٹ تےار کرنے کی ہداےت کی ہے تحقیقاتی سیل چاروں صوبوں میں تحقیقات کرے گی پہلے مرحلے میں سیل نے تحقیقا ت کا آغاز کرتے ہوئے موبائل کمپنےوں سے ان ملازمےن کی تمام سابقہ فون کالزکا رےکارڈ مانگا ہے ۔جس مےں چاروں صوبوں کے انٹےلی جنس ادارے بھی شامل ہےں زرائع کے مطابق چند دن پہلے مرکزی حکومت نے حسا س اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ملک بھر مےں تعےنات اےسے تمام سرکاری اعلیٰ اور نےچے درجے کی ملازمےن جن کی ماضی اور حال مےں طالبان اور دوسرے شدت پسندوں گروپوں سے راوبط رہے ہوں کی لسٹ تےار کی جائے ور ان کا کھوج لگایا جائے تاکہ ان افراد کے خلاف کاروائی کی جاسکے۔زرائع کے مطابق تحقےقات کو مزےد شفاف بنانے کے لئے ملک کے تمام فون کمپنےوں کو اےسے تمام سرکاری ملازمےن کی سابقہ فون کالز کا رےکارڈ فراہم کرنے کو کہا گےا ہے جس سے ےہ بات مکمل طور پر واضح ہوجائے گی کہ کس سرکاری ملازم کا کس وقت مےں عسکرےت پسندوں کے ساتھ رابطہ رہا ہے اور ان کو کسی قسم کی معلومات فراہم کی گئی ہےں۔ اسلام آباد سمےت ملک کے تمام چاروں صوبوں اور آزاد کشمےر مےں کام کرنے والے اےک حساس ادارے کے اہم شعبے کو خصوصی طور پر ٹاسک دے دیا گیا تاکہ ایسے افسران اور اہلکاروں کو بے نقاب کیا جاسکے جنہوں نے حکومت میں رہتے ہوئے طالبان اور عسکریت پسندوں کا ساتھ دیا بلکہ انہیں بعض خفیہ فیصلے اوردیگر اہم راز بھی دیئے ۔ذرائع کے مطابق اس لسٹ میں صوبہ سرحد اور اس سے ملحقہ قبائلی علاقے اول نمبر پر ہیں جہاں پر کام کرنے والے سرکاری افسران نے عسکریت پسندوں کو ان کے خلاف ہونے والے حکومتی اقدامات سے آگاہ کےا جبکہ بعض موقعوں پر انہوں نے شدت پسندوں کے خلاف کاروائی کرنے سے بھی انکار کردےا تھا جس کی وجہ سے عسکرےت پسند وں کی کاروائیوں میں تیزی دیکھنے میں آئی جس کی وجہ سے متعدد بارسےکےورٹی فورسز کی کاروائےاںناکام ہوئیں۔ زرائع کے مطابق جنوبی وزےرستان مےںکچھ دن پہلے پولےٹکل انتطامےہ کے بعض اہلکاروں نے طالبان کے خلاف کارروائی کرنے سے انکار کردےا تھاسرحد حکومت کی جانب سے پہل کے بعد مرکزی حکومت نے بھی ایسے ملازمین کے خلاف کاروائی کرنے کا اعلان کردیا ہے جن کو نوکریوں سے برخاست کرنے کے ساتھ ساتھان کے خلاف نے ملک کے دےگر صوبوں سے پہل کرتے ہوئے گزشتہ پےر کو شدت پسندوں کے ساتھ روابط رکنے والے سرکاری اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا اعلان کےا ہے