About Me

My photo
Peshawar Based Journalist And Lecturer Of Media Studies

Friday, September 4, 2009

مرکزی حکومت این جی اوز کارکردگی مانیٹر کرنے کی ہدایات

مرکزی حکومت نے چاروں صوبوں سمیت ازاد کشمیر میں این جی اوزکی کارکردگی مانیٹر کرنے کے لئے تحقیقات کا آغاز کر لیا جبکہ غیر رجسٹرڈ این جی اوز کے خلاف سخت ایکشن اٹھانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اس وقت ملک بھر میں غیر قانونی این اجی اوز کی تعداد ایک اندازے کے مطابق ساٹھ ہزار کے قریب ہے جن میں زیادہ تر گھوسٹ این جی اوز صوبہ سرحد اور پنجاب میں ہیں اٹھ اکتوبر 2005 ہولناک زلزلے کے بعد ان این جی اوز کی تعداد میں اضافہ ہواان میں زیادہ تر این جی اوز زلزلہ متاثرین کی مدد اور آباد کاری کے نام پر غیرملکی ڈونر ایجنسیوں سے پیسے بٹورنے کے لئے قائم کی گئی2005سے پہلے ملک بھر میں مجموعی طور پر پانچ ہزار کے قریب رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیمیں کام کر رہی تھیں موجودہ وقت میں وزارت سماج بہبود کے ساتھ پندرہ ہزار کے قریب این جی اوز رجسٹرڈ ہیں صوبہ سرحد میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ اس وقت تین ہزار اٹھ سو این جی اوز رجسٹرڈ ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق 40ہزار غیر رجسٹرڈ این جی اوز صوبہ سرحد اور پنجاب میں موجود ہیں جن میں زیادہ تر صرف ناموں کی حد تک محدود ہیں جن کا کام صرف ڈونر ایجنسیوں سے پیسے بٹورنا ہے پنجاب میں 5338,سندھ میں 5006،بلوچستان میں 1403،آزاد کشمیر میں 329این جی اوز رجسٹرڈ ہیں جبکہ باقی این جی اوز کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں ذرائع کے مطابق بعض این جی اوز کی سرپرستی سیاسی رہنما کررہے ہیں جن کو ڈونرز ایجنسی کافی رقم سالانہ دیتی ہے جن کا ترقیاتی کام نہ ہونے کے برابر ہے ،زیادہ تر این جی اوزتعلیم،چائلڈ ویلفئیر ،خواتین کے حقوق ،قانونی امداد ،خصوصی افراد ،ماحولیات،انسانی حقوق ،امور نوجوانان ،فیملی ہیلتھ ،حفظان صحت کے نام سے رجسٹرڈ ہیں سوات اپریشن کے بعد صوبہ سرحد میں متاثرین کی مدد اور آباد کاری کے نام پر بھی بہت سی این جی اوز نے کام شروع کردیا ہے این جی اوز کی بڑھتی ہوئی تعداد اور کوئی قابل ذکر کارکردگی نہ ہونے کے باعث وزارت سماج بہبود نے گھوسٹ این جی اوز کا ڈیٹا بیس تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جن کے خلاف جلد کاروائی شروع کردی جائے گی

No comments:

Post a Comment